اروناچل پردیش کے توانگ علاقے میں ہوئی جھڑپ کا معاملہ طول پکڑتا جارہا ہے۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسدالدین اویسی نے حقیقی کنٹرول لائن(ایل اے سی) پر ہندوستان اور چین کے فوجیوں کے درمیان ہوئی جھڑپ کو لے کر مرکزی حکومت کو گھیرا ہے۔ اسدالدین اویسی نے پارلیمنٹ میں بحث کرانے کی اجازت دینے کا حکومت سے مطالبہ کیا ہے۔
اسدالدین اویسی نے کہا کہ ہم حکومت سے لگاتار پارلیمنٹ میں بحث کرانے کی درخواست اور مطالبہ کررہے ہیں، لیکن جب ایل او سی کی صورتحال کی بات آتی ہے تو مودی حکومت شفافیت نہیں دکھاتی۔ انہوں نے کہا، حکومت آدھا سچ بول رہی ہیں، گمراہ کن حقائق پیش کررہی ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ایم مودی نے یہ کہہ کر ملک کو گمراہ کیا ہے کہ کوئی بھی چینی فوجی ہندوستانی علاقے میں نہیں آئے ہیں۔
فوج بہادر لیکن حکومت کمزور
اے این آئی سے بات کرتے ہوئے اسدالدین اویسی نے کہا، پی ایم مودی نے یہ کہہ کر ملک کو گمراہ کیا ہے کہ کوئی بھی ہمارے علاقے میں داخل نہیں ہواہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی فوج بہت بہادر ہے، لیکن حکومت بہت کمزور ہے اور چین سے ڈری ہوئی ہے۔
پارلیمنٹ میں ہونی چاہیے بحث
انہوں نے کہا کہ حکومت کو کُل جماعتی اجلاس طلب کرنا چاہیے یا پارلیمنٹ میں بحث کرنی چاہیے۔ یہ صاف کیا جانا چاہیے کہ چین کو لے کر حکومت کے کیا منصوبے ہیں۔ اگر حکومت سیاسی قیادت دکھاتی ہے، تو پورا ملک ان کی حمایت کرے گا۔