گوا سے آنے والے اسپائس جیٹ کے طیارے نے بدھ کی رات حیدرآباد ہوائی اڈے پر ہنگامی لینڈنگ کی جب کیبن میں دھواں دیکھا گیا۔ ہوابازی کے ریگولیٹر ڈی جی سی اے اس واقعے کی تحقیقات کر رہا ہے۔ طیارہ بحفاظت لینڈ کر گیا اور مسافر ایمرجنسی ایگزٹ کے ذریعے اتر گئے۔ ڈی جی سی اے کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ہوائی جہاز سے اترتے وقت ایک مسافر کے پاؤں پر معمولی خراشیں آئیں۔
حیدرآباد ہوائی اڈے کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ Q400 طیارہ VT-SQB میں 86 مسافر سوار تھے اور ہنگامی لینڈنگ کی وجہ سے بدھ کی رات تقریباً 11 بجے اس واقعہ کے بعد نو پروازوں کا رخ موڑ دیا گیا۔ اسپائس جیٹ کو حالیہ دنوں میں آپریشنل اور مالی مشکلات کا سامنا ہے، اور یہ پہلے ہی ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (DGCA) کی نگرانی میں ہے۔
ڈی جی سی اے اہلکار کے مطابق کاک پٹ میں دھوئیں کے باعث طیارے نے ہنگامی لینڈنگ کی۔ 27 جولائی کو ڈی جی سی اے نے اسپائس جیٹ کو اپنی زیادہ سے زیادہ 50 فیصد پروازیں چلانے کی ہدایت دی، جو اس کی پروازوں کے سلسلے میں ہونے والے واقعات کی وجہ سے آٹھ ہفتوں کی مدت کے لیے موسم گرما کے شیڈول میں منظور کی گئی تھیں۔
ریگولیٹر نے ایئر لائن کو 29 اکتوبر تک اپنی کل پروازوں کا صرف 50 فیصد چلانے کی ہدایت کی تھی۔ آج یعنی جمعرات کو ڈی جی سی اے اہلکار نے کہا کہ ریگولیٹر اس واقعے کی تحقیقات کر رہا ہے۔ ایک ایئرلائن کے ترجمان نے کہا کہ گوا سے حیدرآباد کے لیے چلنے والا اسپائس جیٹ کیو 400 طیارہ 12 اکتوبر کو اپنی منزل پر بحفاظت اترا۔ اترتے وقت کیبن میں دھواں دیکھا گیا۔ مسافروں کو بحفاظت نیچے اتار لیا گیا۔