ممبئی:زوم کے ذریعے جنت البقیع کی تعمیر نو کا مطالبہ کرنے کے لیے پانچ ملکوں کے معتبر و مشاھیر علما کی ایک عظیم الشان انٹرنیشنل کانفرنس البقیع آرگنائزیشن شگاکو امریکہ کے سربراہ مولانا سید محبوب مہدی عابدی کی صدارت میں برگزار کی گئی۔
کانفرنس کے آغاز میں مشہور مداح اھلبیت جناب ساحل عارفی نے منظوم نذرانہ عقیدت وتحسین پیش کرتے ہوئے فرمایا۔ اجڑا ہے چند روز میں کنبہ بتول کا -: اب تک تڑپ رہا ہے کلیجہ بتول کا -: جا کر مدینہ روتے ہیں زوار اس لیے-: آنکھیں تلاش کرتی ہیں روضہ بتول کا
ساحل عارفی کے عارفانہ کلام کے بعد البقیع آرگنائزیشن کے روح رواں مولانا محبوب مہدی عابدی نے تمام علما وخطبا کا خیر مقدم کرتے ہوئے فرمایا الحمد للہ بقیع کی تحریک روز بروز مضبوط ہوتی جا رہی ہے اور اس وقت یہ تحریک عالمی ہوچکی ہے۔ چند سال پہلے تک یہ تحریک صرف بر صغیر تک محدود تھی لیکن اب یہ پوری دنیا میں پھیل گئی ہے۔ اس تحریک کی اہم بات یہ ہے کہ برادران اھل سنت کو بھی یہ معلوم ہو گیا ہے کہ آل سعود نے بقیع میں موجود نورانی روضوں کو منہدم کر دیا ہے۔ اس کانفرنس کے حوالے سے ہم دنیا کے تمام مسلمانوں سے مودبانہ التماس کرتے ہیں کہ وہ بقیع کے روضوں کی تعمیر نو کے لیے ہمارا ساتھ دیں۔
یو ٹی وی نیٹ ورک حیدرآباد کے سربراہ مولانا علی حیدر فرشتہ نے اس اہم موضوع پر روشنی ڈالتے ہوئے اپنی نورانی تقریر میں فرمایا کہ صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ دنیا کے وہ تمام لوگ جو خود کو مذہب انسانیت کے علمبردار سمجھتے ہیں اور اکثر و بیشتر عدل و انصاف کا زبان سے نعرہ بلند کرتے ہیں اس مقدس اور پر امن تحریک میں آگے آئیں تاکہ اس مشن میں ہم کامیاب ہو سکیں۔
بنگلہ دیش کے ایک فعال عالم دین جناب مولانا سید ابراہیم خلیل رضوی نے فرمایا کہ جنت البقیع میں جو روضے منہدم کیے گئے ہیں وہ ہمارے مقدسات میں ہیں اس لیے ہم سب کو مل جل کر آگے آنا ہوگا ۔ بقیع کے روضوں کی تعمیر ہمارا مسلم الثبوت حق ہے اور اسے جد وجہد سے آل سعود سے لینا ہوگا ہم یہ نہ سوچیں کہ ایک دن آل سعود کا ضمیر بیدار ہوگا اور وہ روضوں کی تعمیر کی اجازت دے دیں گے۔ ان کے ضمیر کو ہماری تحریک ہی جگا سکتی ہے یہ خود آمادہ نہیں ہو سکتے ہیں آل سعود ہی کےلیے کیا خوب صمد علی پیکر نے کہا تھا کہ قریب شمع رہے اور اس طرح سے رہے-: کہ جس طرح سے اندھیرا رہے چراغ تلے۔
شہر مالیگاوں سے مدافع ولایت اہلبیت , خطیب شیریں بیان مولانا امیر حمزہ چشتی اشرفی نے اپنے خوبصورت بیان میں فرمایا کہ جنت البقیع کا مسئلہ صرف شیعوں سے مخصوص نہیں ہے بلکہ جو بھی حضور پاک سے محبت واقعی کرتا ہے اس کا دل بقیع میں شکستہ قبروں کو دیکھ کر تڑپ جاتا ہے۔ تمام خانقاہیں قبر کے مسئلے میں نظریاتی طور پر شیعوں کے ساتھ ہیں بس انھیں بیدار کرنے کے لیے انتھک کوششوں کی ضرورت ہے ۔
پوری دنیا میں اپنی آہنی خطابت سے اہلبیت عصمت و طہارت کا پیغام نشر کرنے والے خطیب مولانا امام حیدر زیدی نے فرمایا کہ میں نے جب سے ہوش سنبھالا ہے بقیع سے متعلق احتجاجی پروگرام دیکھ اور سن رہا ہوں لیکن ادھر چند سالوں سے مولانا محبوب مہدی صاحب اور ان کی ٹیم نے نے کوششیں کی ہیں اس کی وجہ سے یہ تحریک عالمی ہوچکی ہے اور گھر گھر پیغام پہنچ چکا ہے میری گزارش مولانا محبوب مہدی صاحب اور مولانا اسلم رضوی سے یہ ہے کہ بقیع کے موضوع کو انڈیا کے نیشنل چینلز پر لائیں اور اس موضوع پر مختلف نظریات کے اسکالرس کے ساتھ ایک ڈیبیٹ کروائیں تاکہ یہ مسئلہ اغیار تک پہنچ سکے۔
آسٹریلیا سے عالم تشیع کی پر افتخار شخصیت معروف خطیب و اسکالر مولانا سید ابو القاسم صاحب نے اپنی مختصر لیکن جامع تقریر میں فرمایا کہ تمام محبان اہلبیت کی کوشش ضرور کامیاب ہوگی کیونکہ اب ہر طرف بقیع بقیع کی صدائیں بلند ہو رہی ہیں اور یہ آواز احتجاج زبان خلق بن چکی ہے۔ بس اسے عالمی پیمانے پر منظم کرنے کی ضرورت ہے۔
شہر پونا ھندوستان سے مولانا اسلم رضوی نے نہایت جذباتی لہجے میں تمام مسلمانوں کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ آنے والا آٹھ شوال مومنین کے لیے الہی آزمائش ہے خاص کر ان لوگوں کے لیے جو یہ دعوا کرتے ہیں کہ اے کربلا والو! کاش ہم کربلا میں ہوتے تو اپنی جان قربان کر دیتے۔ بقیع کی شکستہ قبریں ایک بار پھر ھل من ناصر کی صدا بلند کر رہی ہیں دیکھنا ہے کہ کتنے حبیب ابن مظاہر اس آواز پر لبیک کہتے ہوئے آٹھ شوال کو اپنے گھروں سے نکل کر وقت کے یزید و ابن زیاد کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرتے ہوئے اجر رسالت ادا کرتے ہیں۔ دیکھنا ہے سھل ابن حسن کتنے ہیں اور ہارون مکی کتنے ہیں ۔
آخر میں ایک بھار پروگرام کے صدر عالیجناب مولانا سید محبوب مہدی عابدی نے تمام علما وخطبا و ناظرین کا شکریہ ادا کیا اور فرمایا کہ آٹھ شوال کو جو احتجاج ہوگا اسے ہماری ویب سائٹ Baqeeglobal.com پر اپلوڈ کریں تاکہ ان ویڈیوز کی لنک یو این او اور سعودی حکومت کو بھیجا جا سکے۔
ایس این این چینل کے ایڈیٹر ان چیف مولانا علی عباس وفا صاحب نے بہترین نظامت سے اس کانفرنس کو مزید نورانی کر دیا۔
یہ پروگرام ایس این این چینل, امام عصر آفیشیل, یو ٹی وی نیٹ ورک حیدرآباد, حیدر ٹی وی کینیڈا سے براہ راست نشر کیا گیا۔