سعودی عرب میں اسلام مخالف سرگرمیاں عروج پر شیطان پرستوں کا جشن ھالووین منایا گیا

دنیا

سعودی عرب میں گذشتہ سال کی طرح امسال بھی ھالووین کا شیطانی جشن منایا جارہا ہے جس میں سعودی جوانوں نے خوفناک میک اپ ، خون آلود لباس اور ڈراؤنے ماسک پہن کر ریاض کی سٹرکوں پر مارچ کیا۔

ھالووین مغربی ممالک میں منایا جانے والا ایک شیطانی جشن ہے جو 31اکتوبر کی رات کو ہر سال منایا جاتا ہے اور اس دن امریکا، آئیرلینڈ، اسکاٹ لینڈ اور کینیڈا میں چھٹی ہوتی ہے۔ یہ جشن 2000سال قدیمی ہے اور عیسائی راہبوں کے مطابق یہ رات ایک مقدس رات ہے۔

شیطان پرستوں کے مطابق اس رات دو دنیاؤں کے درمیان حائل دروازے کھولے جاتے ہیں اور خدا مردوں کی روحوں، جنوں اور شیطانوں کے ہمراہ زمین پر آتا ہے۔ اس رات مغربی ممالک کے توہم پرست لوگ خوفناک لباس اور شکلیں بنا کر ، ہاتھوں میں ڈھول، پلیٹیں اور شور شرابہ کرکے شیطانوں کو دور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

اب سعودی خاندان نے حجاز کی مقدس سرزمین پر شیطان پرستوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے شیطانی رسوم کو انٹرٹینمنٹ کے نام پر عوام کے اندر فروغ دینا شروع کر دیا ہے۔

یاد رہے کہ اس سے پہلے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سعودی عرب میں جوئے، شراب نوشی، رقص، مرد عورتوں کی مشترکہ پارٹیوں، سینماؤں میں مغربی فلموں کی نمائش اور دوسری اسلام مخالف چیزوں کی اجازت دے چکےہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔