پاکستان کے شہر ڈیرہ اسماعیل خان میں بعد از نماز جمعہ کوٹلی امام حسین سے شیعہ علماء کونسل ڈیرہ، جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ڈیرہ ڈویژن اور دیگر تنظیموں کی طرف سے سانحہ پارا چنار میں امتحانات کی ڈیوٹی پر مامور اساتذہ کرام کے قتل کے خلاف شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ محمد رمضان توقیر کی قیادت میں احتجاجی ریلی نکالی گئی۔
حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، پاکستان کے شہر ڈیرہ اسماعیل خان میں بعد از نماز جمعہ کوٹلی امام حسین سے شیعہ علماء کونسل ڈیرہ، جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ڈیرہ ڈویژن اور دیگر تنظیموں کی طرف سے سانحہ پارا چنار میں امتحانات کی ڈیوٹی پر مامور اساتذہ کرام کے قتل کے خلاف شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ محمد رمضان توقیر کی قیادت میں احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ جس میں علماء کرام اور عوام نے کثیر تعداد میں شرکت کی اور شہید اساتذہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا اور اس واقعے کی بھر پور مذمت کرتے ہوئے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔
علامہ محمد رمضان توقیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم پارا چنار اور ڈیرہ اسماعیل خان میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کی بھر مذمت کرتے ہیں۔ شیعہ اساتذہ کرام کو شناخت کر کے بے دردی سے قتل کیا گیا۔اس سکول میں سینکڑوں طلباء اور دیگر اساتذہ بھی موجود تھے لیکن سات شیعہ اساتذہ کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا۔ پارا چنار انتظامیہ کی نااہلی کا ثبوت ہے یا تو اس علاقہ میں شیعہ اساتذہ کی ڈیوٹی نا لگاتے یا پھر ان کی حفاظت کا بندوبست کرتے۔
علامہ محمد رمضان توقیر نے ڈیرہ میں دہشت گردی کے واقعہ کی مذمت کے ساتھ ڈی ایس پی عابد اقبال اور دیگر ساتھیوں کی جوابی کارروائی کو بھی سراہتے ہوئے کہا: دہشت گردوں کے خلاف ڈی ایس پی عابد اقبال کی کاروائیوں کے ردعمل میں ان پر قاتلانہ حملہ کیا گیا۔خوشی قسمتی سے وہ زخمی ہوئے اور جوانمردی سے پلٹ کر وار کیا اور دہشت گردوں کو موقع پر ہی ہلاک کر دیا۔خدا نخواستہ یہ دہشت گرد کامیاب ہو جاتے تو کسی اور جگہ دوبارہ دہشت گردی کے واقعات کرتے اور شہریوں کا خون بہاتے۔