امریکہ کی ہاوس آف ریپرزینٹیٹیو کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے تائیوان کے دورے پر چین اور امریکا آمنے سامنے آگئے ہیں۔ چین نے امریکہ کو غیر متوقع نتائج کی دھمکی دی ہے جبکہ امریکہ نے چین کو خبردار کیا ہے کہ نینسی کو تائیوان جانے کا پورا حق ہے۔
امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی ایشیائی ممالک کے دورے پر ہیں اور سنگاپور پہنچ چکی ہیں۔واشنگٹن سے فوجی طیارے سی۔ 40سی سے روانہ ہوئی پیلوسی کے سنگاپور سے تائیوان پہنچنے کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے۔ وہ ملیشیا، جنوبی کوریا اور جاپان بھی جائیں گی۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ تائیوان میں ایک دن قیام کریں گی اور اعلیٰ حکام سے ملاقات کریں گی۔ تائیوان کے جن لوگوں سے پیلوسی ملنا چاہتی ہے، انہیں مطلع کر دیا گیا ہے۔ تائیوان میں ان کی سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ تائیوان کے قریب تعینات امریکی دفاعی جہاز پیلوسی کے طیارے کو بحفاظت تائیوان میں اتارنے کی تیاری کر رہا ہے۔
چین پیلوسی کے تائیوان کے دورے کی مخالفت کر رہا ہے۔ درحقیقت چین تائیوان کو اپنا خود مختار علاقہ سمجھتا ہے اور وہ نہیں چاہتا کہ پیلوسی وہاں جائیں۔ پیلوسی 25 سالوں میں تائیوان کا دورہ کرنے والی پہلی اعلیٰ امریکی اہلکار ہوں گی۔ اس پر خود چین کے صدر نے گزشتہ ہفتے امریکی صدر جو بائیڈن کو فون کرکے اعتراض اٹھایا ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے کہا ہے کہ وہ امریکہ کو ایک بار پھر خبردار کر رہے ہیں کہ اگر پیلوسی تائیوان پہنچیں تو پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) خاموش نہیں بیٹھے گی۔
چین نے اس سلسلے میں امریکہ کو شدید احتجاجی مراسلہ بھیجا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ غلط راستے پر بضد رہا تو ہم اپنی خودمختاری اور سلامتی کے لیے سخت اقدامات کریں گے۔ ادھر امریکی نیشنل سیکورٹی کوآرڈینیٹر جان کربی نے بھی چین کو خبردار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تائیوان کے دورے پر جانے کا فیصلہ ایوان نمائندگان کی اسپیکر کاہے۔ امریکہ اس پر کوئی تبصرہ برداشت نہیں کرے گا۔ انہیں تائیوان جانے کا پورا حق ہے