نئی دہلی. اس وقت کی سب سے بڑی خبر گجرات سے آ رہی ہے۔ چھ پاکستانی شہریوں کو تقریباً 200 کروڑ روپے کی منشیات کے ساتھ گرفتار کیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی کے مطابق اے ٹی ایس حکام نے کھیپ کی برآمدگی کی اطلاع دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فی الحال تمام گرفتار پاکستانی شہریوں سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ حکام کا کہنا تھا کہ یہ جاننے کی بھی کوشش کی جا رہی ہے کہ اتنی بڑی مقدار میں منشیات لانے کی تیاری کہاں سے کی جا رہی تھی۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ پاکستان سے منشیات کی کھیپ بھارت پہنچانے کی مسلسل کوششیں کی جا رہی ہیں۔ راجستھان اور پنجاب کے سرحدی علاقوں کے ساتھ ہی گجرات کے ساحلی علاقوں سے منشیات اسمگل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ یہ گزشتہ چند سالوں میں منشیات کی سب سے بڑی کھیپ ہے، جو سکیورٹی اداروں کے ہاتھوں پکڑی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گجرات اے ٹی ایس نے کوسٹ گارڈ کے ساتھ مل کر آئی ایم بی ایل سے منشیات کا ایک بڑا ذخیرہ ضبط کیا ہے۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں ان منشیات کی قیمت تقریباً 200 کروڑ بتائی جارہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ منشیات کپورتھلہ جیل (پنجاب) میں بند ایک نائجیرین باشندے نے منگوائی تھیں۔ اس پر الزام ہے کہ وہ جیل سے منشیات کا نیٹ ورک چلا رہا ہے۔ اے این آئی کے مطابق پاکستانی کشتی سے 6 میل تک ہندوستانی سمندری حدود میں داخل ہوگیا تھا۔ کشتی سے تقریباً 40 کلو منشیات برآمد ہوئی جس کی مارکیٹ قیمت 200 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔