مولانا اسلم رضوی کی قیادت میں احتجاجی جلوس نکالا گیا
جنت البقیع کے روضوں کے انہدام کی سویں برسی کے پر درد و المناک موقع پر شیعہ علما بورڈ مہاراشٹرا ، البقیع آرگنائزیشن ، ممبرا شیعہ اثنا عشری ویلفیر اینڈ ایجوکیشنل سوسائٹی کی جانب سے ایک ایسا تاریخ ساز احتجاج کیا گیا جس میں ممبرا و اطراف ممبرا سے تقریباً پانچ ہزار مومنین و مومنات نے جنت البقیع کی تعمیر نو کا مطالبہ کرتے ہوئے ” تعمیر کرو تعمیر کرو جنت البقیع تعمیر کرو ” آل سعود مردہ باد آل سعود مردہ باد” جیسے نعرے لگائے ۔
اس احتجاج کی خاص بات یہ تھی کہ اسی سے زیادہ شیعہ اور صوفی علما اور محترم شخصیتیں احتجاجی مظاہرے کو رونق بخش رہی تھیں ۔
اس جلوس نے سہانا کمپاؤنڈ ممبرا سے متل گراؤنڈ قبرستان تک کی مسافت طئے کی۔
جلوس کے راستے میں ہندوستان کے مایہ ناز خطیب اھلبیت عالی جناب مولانا علی اصغر حیدری صاحب نے اپنی زبردست تقریر میں اس جلوس کے اغراض ومقاصد کو بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ اگر ہم لوگ بقیع کے لیے احتجاج نہ کرتے تو یہ لوگ روضہ رسول ص کو بھی منہدم کر دیتے ۔
یہ احتجاجی جلوس جب متل گراؤنڈ قبرستان پہنچا تو یہ جلوس ،جلسے میں تبدیل ہوگیا اور مولانا عقیل ترابی صاحب نے جلسے کی کمان اپنے ہاتھوں میں لی اور نہایت جاذب و دلکش انداز میں نظامت کے فرائض انجام دیے ۔
کولکتہ سے خصوصی دعوت پر تشریف لانے والے اس پروگرام کے میہمان خصوصی اور خطیب شعلہ بیان عالی جناب مولانا شبیر علی وارثی نے بارگاہِ عصمت و طہارت میں منثور نذرانہ عقیدت پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ اس پر آشوب دور میں اتحاد بین المسلمین وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔
اسی طرح مکتب صوفی کے علمبردار اور بنی امیہ کے نمک خواروں کے لیے شمشیر برہنہ جناب بابا جان صاحب نے اپنی بیباک تقریر سے حاضرین کا دل جیت لیا
شیعہ علما بورڈ مہاراشٹرا کے سیکریٹری مولانا سید عزیز حیدر ، شہر پونا سے آئے ہوئے میہمان عالم دین مولانا سید فیاض حسین ، شہر بنارس سے آئے ہوئے میہمان مولانا سید وسیم رضوی نبیرہ ظفر الملت رح نے اپنی عالمانہ تقریر سے پروگرام کی رونق میں اضافہ کیا ۔
آخر میں نوحہ خوانی ہوئی اور یہ کامیاب پروگرام اپنے اختتام کو پہنچا۔