روس یوکرین جنگ: ہندوستانی میڈیکل اسٹوڈنس کو لے کر اہم فیصلہ کیا ہے؟

تعلیم و روزگار

روس یوکرین جنگ سے میڈیکل کے 16 ہندوستانی اسٹوڈنس کو ہندوستان کے کالجوں میں داخلہ دلانے کی تیاری کی جارہی ہے ۔ وزارت صحت کے ایک افسر نے بتایا ہے کہ اس معاملے میں سپریم کورٹ کے حکم پر این ایم سی کو امکانات تلاشنے کے لئے کہا گیا تھا تاکہ اس معاملے پر این یم سی کو ہی آخری فیصلہ کرناہے۔ فیصلہ لینے کے بعد وہ سپریم کورٹ میں جواب داخل کریں گے۔ چونکہ اس میں بہت زیادہ وقت گزر گیا ہے۔ لیکن امید ہے کہ اگلے کچھ دنوں میں اس مسلہ کا کوئی حل تلاش کرلیا جائےگا۔ دراصل روس یوکرین جنگ کے بعد یوکرین سے بڑی تعداد میں میڈیکل اسوڈنس کے ہندوستان واپس آنے کے بعد حکومت یوکرین سے لوٹے ان طالب علموں (اسٹوڈنس) کی پڑھائی کا کافی نقصان ہورہا ہے۔ اس کے لئے مرکز کی حکومت فارن میڈیکل گریجویٹ لائی سینسیٹ ریگولیشن (ایف ایم جی ایل) ایکٹ میں بدلائو پر غور کررہی ہے۔ اس سے پہلے وزارت صحت کی جانب سے نیشنل کمیشن (این یم سی) کو خط لکھا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایف ایم جی ایل ریگولیشن ایکٹ 2021میں تبدیلی کی جائے تکہ باہر سے آنے والے اسٹوڈنس کو داخلہ مل سکے۔ ابھی تک فارن میڈیکل کالج سے پڑھائی کرنے والے اسٹوڈنس کو کورس کی پوری مدت کے علاوہ ٹرینگ اور انٹرشپ ہندوستان سے باہر ہی کرنی پڑتی تھی۔ یوکرین میں 6سال میں ایم بی بی ایس اور پھر 2 سال انٹرنشپ ہوتی ہے۔ ان طالب علموں کو اپنے مستقبل کو لے کر ذہنی اور مالی پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ اب یہ طالب علم آگے کیا کریں۔ مستقبل کا سوال ہے۔


سرکاری ذرائع نے کہا ہے کہ اس بارے میں این ایم سی جلد ہی سپریم کورٹ میں جواب داخل کرے گی۔ اس میں سبھی طالب علموں کو ایڈمیشن نہیں
ملے گا بلکہ ان طلبہ کو ایڈمیشن ملے گا جن کی پڑھائی پورے ہونے کے قریب ہے ۔ انہیں راحت مل سکتی ہے۔
چونکہ پارلیمنٹ میں وزارت خارجہ کے ایس جے شنکر نے کہا تھاکہ یوکرین کے پڑوسی روسی ملک سے بھی بات کی جارہی ہے۔ تاکہ ان اسٹوڈنس کو ایڈجسٹ کیا جاسکے۔ لیکن اس معاملے میں وزارت خارجہ کو بھی کوئی کامیابی نہیں مل پائی ہے۔ اس معاملے کو پانچ مہینے ہورہے ہیں اور اسٹوڈنس اپنے مستقبل کو لے کر پریشان ہے کہ اب کیا ہوگا کئی اسٹوڈنس اب بھی آن لان پڑھائی کررہے ہیں ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔