غیر امدادی اسکولوں کے اساتذہ کا آزادمیدان میں زبردست احتجاج

ممبئی

ریاست کی نجی پرائمری،سیکنڈری اورہائر سیکنڈری غیر امدادی اسکولوں کے تقریباً 56؍ ہزارتدریسی اور غیر تدریسی عملہ کو گرانٹ کیلئے حکومت کے 15 ؍نومبر 2011ء اور4 ؍جون ۲۰۱۴ءکےفیصلے کو نافذکرنے کیلئے اساتذہ کی تنظیم ’شکشک سمنوئے سنگھ‘ 10؍اکتوبر سے آزاد میدان میں احتجاج کررہی ہے ۔ 8 ؍دن گزر جانے کے باوجود حکومت کی طرف سے کوئی توجہ نہ دیئے جانے پر پیر کو ایک مرتبہ پھر ممبئی اور دیگر اضلاع کے ہزاروں اساتذہ نے آزاد میدان میں زبردست احتجاج کیا۔ اسی دوران اساتذہ اسمبلی حلقہ کے اراکین بھی منترالیہ کے سامنے احتجاج پر بیٹھے تھے۔ نائب وزیر اعلیٰ نے تنظیم کے وفد سے اس معاملے میں تبادلۂ خیال کرکے ایک مہینےمیںان کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
آندولن میں شریک محمد حارث قریشی ( آکولہ ضلع کے ذوالفقار اُردوہائی اسکول کے کلرک)اورمعلم محمداختر نے بتایا کہ ’’ مذکورہ اسکولوںکے تدریسی اور غیر تدریسی عملے کی گرانٹ کا مسئلہ کئی برسوں سےمعلق ہے۔ متعدد اسکولوںکو3؍ سال قبل 20 ؍تا 40 ؍فیصد گرانٹ منظور کیاگیاتھا ۔ اصولاً ان اسکولوںکی گرانٹ کو بڑھانا چاہئے مگر مقررہ میعاد کے گزر جانےکےباوجود ان کی گرانٹ نہیںبڑھائی گئی ہے۔ علاوہ ازیں بیشتر اسکولوںکی گرانٹ منظور نہیں کی گئی ہے جس سے ان کا عملہ بغیر تنخواہ اپنی خدمات انجام دے رہاہے۔گرانٹ کے علاوہ پرانی پنشن اسکیم نافذ کرنے اور سابقہ حکومت نے جو گرانٹ منظور کی ہے، اسے جاری کرنے کیلئے ریاست کی تعلیمی تنظیموں کی طرف سے گزشتہ ۲۳۲؍دن سے احتجاج جاری ہے ، اس کے باوجود ہمارے مطالبات پورے نہیں کئے گئے ہیں جس کی وجہ سے پیرکو آزاد میدان میں ایک مرتبہ پھر پُر زور احتجاج کرنےکا اعلان کیاگیاتھا ۔ اس لئے ہم لوگ یہاں آئے ہیں۔ موجودہ حکومت کے وزیر تعلیم دیپک کیسرکر نے بھی ایک مہینہ میں ہمارے مسائل حل کرنے کی یقین دہائی کرائی تھی مگر ایک مہینہ گزر جانے کے باوجود کوئی حل نہیں نکل سکا ہے جس سے اسکولی عملےمیں مایوسی پائی جارہی ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی بتایاکہ ’’ نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس سے ہمارے وفد نے پیر کو ملاقات کی ہے۔ انہوںنے ایک مہینے میں غیر امدادی اسکولوںکی گرانٹ اور دیگر مسائل حل کرنے کا یقین دلایاہے۔‘‘
مذکورہ تنظیم کے ممبئی کے ذمہ دار سنجے ڈائورے نے بتایاکہ ’’اس مرتبہ ہم نے فیصلہ کیاتھا کہ جب تک ہمارے مسائل اور مطالبات پورے نہیں کئے جاتے، ہم آزاد میدان سے نہیں ہٹیں گے ۔ ہم نے ’کرویامرو‘ کانعرہ بھی دیا تھا۔ غیر امدادی اسکولوںکا عملہ ۱۵تا ۲۰؍سال سے بغیر تنخواہ اپنی خدمات انجام دے رہاہےمگر ان کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے جوان کے اساتذہ کے ساتھ ناانصافی ہے۔ تقریباً ۶۵؍ہزار اسکولی عملہ گرانٹ نہ ملنے سے متاثر ہےجو مہاراشٹر کی توہین کے مترداف ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی بتایاکہ ’’ پیر کو اسکولی عملے کےعلاوہ اساتذہ حلقہ کے اراکین اسمبلی نے بھی ہماری حمایت میں منترالیہ کے سامنے احتجاج کیا۔اُمید ہےکہ جلد ہی حکومت ہمارے مسائل اور مطالبات پورے کرنےکا اعلان کرے گی ۔‘‘ انہوں نے بھی پیر کو نائب وزیر اعلیٰ سے ملاقات کی تصدیق کی اورکہاکہ حکومت نے غیر امدادی اسکولوں کے مسائل اورمطالبات کو ایک مہینے میں حل کرنے کا یقین دلایا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔