(سید نقی حسن)
بھیونڈی : مہاراشٹر میں مراٹھا سماج کو او بی سی زمرے میں شامل کرنے کے خلاف احتجاج میں تیزی آ گئی ہے۔ اسی سلسلے میں قومی او بی سی مہا سنگھ نے جمعرات کے روز وزیر اعلیٰ، نائب وزیر اعلیٰ، وزراء اور متعلقہ افسران کو یادداشت پیش کی۔ مہا سنگھ نے واضح کیا ہے کہ اگر مطالبات کو جلد پورا نہیں کیا گیا تو آنے والے 30 ستمبر 2025 سے ریاست گیر احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی۔

آج ریاست بھر میں او بی سی سماج کی جانب سے ایک ساتھ احتجاجی دھرنے دیے گئے۔ بھیونڈی میں بھی اسسٹنٹ سب ڈویژنل آفیسر کے دفتر کے سامنے او بی سی سماج نے دھرنا دیا۔
قومی او بی سی مہا سنگھ کے اہم مطالبات:
مراٹھا سماج کو او بی سی کوٹے سے باہر رکھا جائے۔
ونچت و بھٹکیا سماج کو فوری طور پر الگ ریزرویشن دیا جائے۔
او بی سی طلباء کو 100 فیصد وظیفہ فراہم کیا جائے۔
مقابلے کے امتحانات کی تیاری کے لیے 200 مفت کوچنگ کلاسز شروع کی جائیں۔
ہر ضلع میں او بی سی طلباء کے لیے ہاسٹل اور بی ایڈ، ڈی ایڈ، ایم ایڈ کالجز قائم کیے جائیں۔
میڈیکل، انجینئرنگ، نرسنگ وغیرہ میں خصوصی ریزرویشن نافذ کیا جائے۔
او بی سی تاجروں اور صنعتکاروں کو 100 فیصد سبسڈی پر مبنی اسکیمیں دی جائیں۔
"مہا او بی سی ایوارڈ” کا آغاز کیا جائے۔
او بی سی پدیجاتی ترمیم کے لیے تین رکنی کمیشن تشکیل دیا جائے۔
مہا سنگھ کا کہنا ہے کہ 2021 میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ریاستی حکومت نے کوئی ٹھوس اقدام نہیں کیا، جس سے او بی سی سماج میں بے چینی بڑھ رہی ہے۔ اگر مطالبات پورے نہ ہوئے تو احتجاج مزید سخت کیا جائے گا۔