(سید نقی حسن)
بھیونڈی : بھیونڈی-نظام پور میونسپل کارپوریشن کی جانب سے جاری کردہ مجوزہ ڈویلپمنٹ پلان (ڈی پی) پر شہر میں شدید تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔ کلِیان روڈ ویپاری و رہیواسی سنگھرش سمیتی نے اس پلان کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ عوامی ڈویلپمنٹ پلان نہیں بلکہ ’بلڈرز کا ڈویلپمنٹ پلان‘ ہے۔
کمیٹی کا کہنا ہے کہ پلان میں کئی مقامات پر موجود ریزرویشن ختم کرکے سیدھا فائدہ بلڈرز کو پہنچایا گیا ہے۔ صحافتی کانفرنس میں بتایا گیا کہ ریاستی حکومت نے کلِیان روڈ کے ہزاروں دکانوں، مکانات اور مذہبی مقامات کو بچانے کے لیے میٹرو-5 کو زیرِ زمین کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس پر تقریباً 1700 کروڑ روپے خرچ بھی ہو رہے ہیں۔ ایسے میں میونسپل کارپوریشن کی جانب سے کلِیان روڈ کو چوڑا کرنے کی تجویز عوام کے ساتھ ناانصافی ہے۔

کمیٹی نے یہ بھی الزام لگایا کہ ذینت کمپاؤنڈ، ٹیمگھر اور کنیری کے کئی ریزرویشن ہٹا کر انہیں رہائشی و تجارتی زون میں بدل دیا گیا ہے تاکہ بڑی کمپنیوں اور بلڈرز کو فائدہ مل سکے۔ مزید یہ کہ کئی جگہ سڑک چوڑا کرنے کی تجویز اس انداز سے رکھی گئی ہے کہ عام شہریوں کی جائیداد متاثر ہو، لیکن بلڈرز کے پروجیکٹ محفوظ رہیں۔
کمیٹی نے الزام عائد کیا کہ شہر کے دونوں ایم ایل اے اور ایڈمنسٹریٹر بلڈر لابی کے ساتھ مل کر شہریوں کی زمینوں کی قربانی دے رہے ہیں۔ کمیٹی نے ڈپٹی وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس پلان کو منسوخ کریں اور ہزاروں شہریوں کے مکانات، دکانیں اور مذہبی مقامات کو بچائیں۔
یہ معاملہ اب بھیونڈی شہر میں سیاسی اور سماجی بحث کا مرکزی موضوع بن گیا ہے۔