بھیونڈی: نظامپور شہر میونسپل کارپوریشن (B.N.C.M.C.) کے نئے ڈویلپمنٹ پلان (DP) کو لے کر تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ مذہبی مقام بچاؤ ہم آہنگی کمیٹی نے کلیان روڈ سنگھرش کمیٹی کے ساتھ مل کر مطالبہ کیا ہے کہ اگر اگلے 10 دن کے اندر مذہبی مقامات کو ڈی پی سے باہر رکھنے کا تحریری حکم نامہ جاری نہیں کیا گیا، تو احتجاج جاری رکھا جائے گا۔
10 سالہ جدوجہد
کمیٹی نے اپنے پریس نوٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ 10 برسوں سے کلیان روڈ پر واقع مندروں، مسجدوں، درگاہوں، قبرستان اور بابا صاحب امبیڈکر یادگار کو بچانے کے لئے آئینی لڑائی لڑی جا رہی ہے۔ اسی جدوجہد کی وجہ سے اُس وقت کے وزیراعلیٰ دیویندر فڈنویس اور موجودہ نائب وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے نے 1700 کروڑ روپے کا اضافی خرچ منظور کرکے میٹرو پروجیکٹ کو زیرِ زمین کرنے کا تاریخی فیصلہ کیا۔ اس فیصلے سے ہزاروں شہری بے گھر اور بے روزگار ہونے سے بچ گئے اور کئی مذہبی مقامات بھی محفوظ رہے۔
نئے ڈی پی پر اعتراض
کمیٹی کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت کے اس فیصلے کے باوجود بھیونڈی-نظامپور میونسپل کمشنر نے دوبارہ کلیان روڈ (راجیو گاندھی چوک تا ٹیمگھر روڈ) کو نئے ڈویلپمنٹ پلان میں شامل کرتے ہوئے سڑک کے دونوں طرف 20-20 فٹ توڑ پھوڑ کی گنجائش رکھی ہے۔
رہنماؤں سے ملاقات اور یقین دہانی
حالیہ دنوں میں مذہبی مقامات کے نمائندہ وفد نے کلیان روڈ سنگھرش کمیٹی کے ساتھ مہاراشٹر سماجوادی پارٹی کے صدر و رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی کی قیادت میں نائب وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں شندے صاحب نے یقین دہانی کرائی کہ کلیان روڈ کے حصے میں سڑک چوڑائی کی تجویز نئے ڈی پی سے مکمل طور پر ختم کر دی جائے گی۔
اس کے بعد 16 ستمبر کو بھیونڈی مشرق کے رکن اسمبلی رئیس قاسم شیخ نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ ان کی میونسپل کمشنر سے بات ہو گئی ہے اور ڈیولپمنٹ پلان 2023 سے کلیان روڈ کے تمام مذہبی مقامات اور بابا صاحب امبیڈکر یادگار کو باہر رکھ کر محفوظ کیا جائے گا۔
تحریری حکم نامے کا مطالبہ
کمیٹی نے وزیراعلیٰ، نائب وزیراعلیٰ اور خاص طور پر رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی کا شکریہ ادا کیا ہے، ساتھ ہی رکن اسمبلی رئیس شیخ کا بھی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے مذہبی مقامات کے تحفظ کے لئے نمائندگی کی۔ تاہم کمیٹی نے واضح کیا ہے کہ صرف زبانی اعلان یا میڈیا میں بیان پر جدوجہد ختم نہیں ہوگی۔
کمیٹی نے رئیس شیخ کو 10 دن کی مہلت دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ واقعی مذہبی مقامات کو ڈی پی سے باہر رکھ کر توڑ پھوڑ سے بچانا چاہتے ہیں تو فوری طور پر میونسپل ایڈمنسٹریٹر سے تحریری حکم نامہ جاری کروائیں۔
احتجاج کی وارننگ
مذہبی مقام بچاؤ ہم آہنگی کمیٹی نے خبردار کیا ہے کہ اگر 10 دن کے اندر تحریری حکم نامہ جاری نہیں کیا گیا تو اس اعلان کو محض انتخابی نعرہ بازی سمجھتے ہوئے احتجاج کو بدستور جاری رکھا جائے گا۔
