Interfaith Conference in Lucknow : ‘حسینیت ظلم کو ختم کرتی ہے’

ہندوستان

بانیٔ تنظیم المکاتب ہال میں سہ روزہ انٹرفیتھ کانفرنس میں تیسرے دن کے جلسے ، سکریٹری ادارہ تنظیم المکاتب مولانا سید صفی حیدر زیدی کی زیر صدارت منعقد ہوئے۔ جس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا اور نظامت کے فرائض مولانا اعجاز حسین نے انجام دئے۔Interfaith Conference in Lucknow

لکھنؤ۔ ”کربلا مظلوم کی حمایت اور امن و انصاف کی سرمدی تحریک ” کے عنوان سے ادارہ تنظیم المکاتب کے زیر اہتمام جامعۃ المصطفی العالمیہ کی شرکت کے ساتھ بانیٔ تنظیم المکاتب ہال میں سہ روزہ انٹرفیتھ کانفرنس منعقد ہوا۔Interfaith Conference in Lucknow

تیسرے دن کے جلسے کےسکریٹری ادارہ تنظیم المکاتب مولانا سید صفی حیدر زیدی کی زیر صدارت منعقد ہوئے۔ جسکا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا اور نظامت کے فرائض مولانا اعجاز حسین نے انجام دئے۔

آقائے علی رضا شاکری نمائند جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ دہلی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امام حسین علیہ السلام کسی ایک زمانہ کے لئے نہیں، کسی ایک قوم کے لئے نہیں، کسی ایک فرد کے لئے نہیں تھے بلکہ ہر زمانہ کے لئے ہر قوم کے لئے ہر فرد کے لئے تھے اور ہیں لہٰذا جب تک انسانیت زندہ ہے تب تک حسین زندہ ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ گاندھی جی نے امام حسین علیہ السلام کو اپنے لئے نمونہ عمل بتایا۔

گیانی گورودیو سنگھ نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ جنگ ہمیشہ تین چیزوں کے لئے ہوتی ہے مال کے لئے، عورت کے لئے اور زمین کے لئے لیکن کربلا میں نہ مال کے لئے جنگ ہوئی نہ عورت کے لئے جنگ ہو نہ زمین کے لئے جنگ ہوئی بلکہ کربلا میں انسانیت بچانے کے لئے جنگ ہوئی تھی۔

گیانی گرودیو سنگھ نے کہا کہ وائے گورو کے معنی ہے جس نے سب کو بنایا ہے اسکو کسی نے نہیں بنایا ہے اس نے ہم سب کو بنایا ہے لیکن ہماری مجال نہیں ہے کہ ہم اللہ کی تصویر بھی بنا سکیں اللہ کے بندوں میں کچھ اچھے بندے ہوتے ہیں کچھ شیطان کی پیروی کرتے ہیں شیطان وہ ہے جو برائی کا راستہ اپنا لے اور یزید نے برائی کا راستہ اپنایا اس لئے اسکو انسان نہیں کہا جائے گا بلکہ اسکو شیطان کہا جائے گا۔

گیانی جگجیت سنگھ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امام حسین علیہ السلام نے دنیا والوں کو یہ سکھایا ہے کہ جب کبھی ظلم ہو تو اسکے خلاف آواز اٹھاو ظلم دیکھ کر خاموش رہنا زندہ انسان کی پہچان نہیں ہے بلکہ مرے ہوئے انسان کی پہچان ہے ہر مذہب کو یہ سیکھ امام حسین سے ملی ہے اور حسینیت ظلم کو ختم کرتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔