ممبئی: مہاراشٹر میں مہایوتی حکومت کے ذریعہ پیر کو پیش کردہ ٢٠٢٥ – ٢٠٢٦ کے بجٹ نے اقلیتی برادری کو گہری مایوسی میں ڈال دیا ہے کیونکہ اس میں اقلیتی برادری کے لیے ایک بھی نیا اعلان نہیں ہے۔ سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے کہا کہ حکومت نے دانستہ طور پر خاموش رہ کر زیر التواء مطالبات کو نظر انداز کیا ہے۔
بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے کہا کہ مائنارٹی افیئرز ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے لیے صرف مناسب فنڈز کا ذکر ہے اس بابت کوئی وضاحت نہیں ہے کہ کتنا فنڈ مہیا کرایا جائے گا اور کن اسکیموں پر عمل کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی رئیس شیخ نے نوٹ کیا کہ بجٹ میں مسلم کمیونٹی کے لیے کوئی اور اعلان یا زیر التوا مطالبات شامل نہیں ہیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ مہایوتی حکومت نے بجٹ میں اقلیتی برادری کے مطالبات جیسے وقف بورڈ کے لیے فنڈ کی فراہمی، مدارس کی جدید کاری، مسلم کمیونٹی کا سماجی و اقتصادی سروے، مسلم ریزرویشن و دیگر اہم مسائل کو نظر انداز کیا ہے۔
رئیس شیخ نے یہ بھی کہا کہ اگرچہ 2024-25 سے اقلیتی برادریوں کے طلبا و طالبات کے لیے غیر ملکی تعلیم کے لیے اسکالرشپ اسکیم کو نافذ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے لیکن آج کے بجٹ میں اس بابت کوئی خاص وضاحت نہیں کی گئی ہے۔
