جب تک روضہ تعمیر نہیں ہوتا ہم چین سے گھروں میں نہیں بیٹھیں گے ۔ مولانا اسلم رضوی

ممبئی

ممبئی: شیعہ علما بورڈ مہاراشٹرا ، البقیع آرگنائزیشن شکاگو اور ممبرا شیعہ اثنا عشری ویلفیئر اینڈ ایجوکیشنل سوسائٹی کی جانب سے ممبرا (ممبئی)، مہاراشٹرا میں مولانا اسلم رضوی کی قیادت میں ایک عظیم الشان ، تاریخی احتجاجی جلوس سہانہ کمپاؤنڈ سے متل گراؤنڈ قبرستان تک برآمد ہوا جس میں سو کے آس پاس علمائے کرام (جو مختلف شہروں سے اس جلوس میں شرکت کی غرض سے تشریف لائے تھے) شریک ہوئے ۔


  اسی طرح ہزاروں کی تعداد میں  مختلف مسالک و مذاہب کے ماننے والوں نے بھی اس یادگار احتجاجی جلوس میں شرکت کے ذریعے جنت البقیع میں ہوئے مظالم پر دکھ ظاہر کیا اور آل سعود  کی بربریت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔
  اس پروگرام میں ہندو ،مسلم ،سکھ عیسائی کے مذہبی و سماجی نمائندوں نے شرکت کر کے جنت البقیع میں منہدم شدہ روضوں کی تعمیر نو کا مطالبہ کیا ۔
  مولانا اسلم رضوی نے کہا کہ جب تک بقیع میں روضہ تعمیر نہیں ہوگا ہم گھر میں چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔
مایہ ناز خطیب مولانا اصغر حیدری نے اپنی خوبصورت تقریر میں فرمایا کہ اورنگزیب کی قبر پر واویلا مچانے والے بقیع میں منہدم شدہ قبروں کی تعمیر نو کے لیے خاموش کیوں ہیں ۔


  اہل ہنود کے مذہبی پیشوا ڈاکٹر سوامی وشواس نندہ نے کہا میں مولانا اسلم رضوی کے ساتھ سعودی عرب جاؤں گا اور وہاں کے بادشاہ سے گزارش کروں گا کہ جنت البقیع میں مزارات تعمیر کیے جائیں اور میں ایک ہندو کی حیثیت سے یہ اعلان کرتا ہوں کہ جب روضہ تعمیر ہوگا تو مالی اعتبار سے ہم بھی شرکت کریں گے ۔
  سکھوں کی مشہور و معروف ہستی جناب ایس پی آہوجا جو پنجاب ایسوسیشن کے صدر ہیں انہوں نے تمام ہندوستانی بھائیوں کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ پروٹسٹ کا نتیجہ ضرور نکلے گا ۔
اتحاد بین المذاھب و مسالک کی ایک طاقتور آواز اور سماجی خدمت گزار جناب بدیع الزماں نے تمام مذاہب کے درمیان ایکتا ، محبت اور بھائی چارے پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ سعودی عرب کو جنت البقیع میں خوبصورت مزار تیار کرنا پڑے گا اور میں اہل سنت والجماعت کی نمائندگی کرتے ہوئے وہاں کے بادشاہ سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ہمارے مطالبے کو تسلیم کرے کیوں کہ یہ مسئلہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیٹی اور ان کے اہلبیت ، اصحاب و ازواج کا ہے ۔


  اہلسنت و الجماعت میں صوفی نظریات کے مروج جو پورے ہندوستان میں بابا جان کے نام سے مشہور ہیں اور اپنی بے باک تقریروں سے ناصبیوں سے نبرد آزما ہیں نے فرمایا کہ جو اہلبیت کے شیدائی ہیں وہ بقیع کی ٹوٹی قبروں کو دیکھ کر غمزدہ ہیں ۔
اسی طرح احتجاجی جلوس سے پہلے بقیع کے لیے ایک مسالمہ کا اہتمام کیا گیا جس میں مختلف شعرائے کرام نے اپنے درد بھرے اشعار سے بقیع کی مظلومیت کو اشعار کے قالب میں ڈھال کر اپنی مودت کا اعلان کیا اور مجرمین بقیع کی مذمت کی ۔
  اس پروگرام کے کنوینر علی عباس وفا نے مولانا عامر مولانا آفتاب مولانا عقیل ترابی اور اپنی پوری ٹیم کے ساتھ اس احتجاج کو کامیاب بنانے میں اہم رول ادا کیا
  جبکہ جناب کرار بھائی ، جناب راجو سید ، جناب مظہر صاحب ڈیکوریٹر رضا عباس شبلو نے شب و روز دل و جان سے محنت کر کے اس احتجاج کو تاریخی بنا دیا جسے ہمیشہ یاد کیا جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔