بقیع کے لیے جتنے آنسو بہے ہیں وہ ضرور رنگ لائیں گے ۔ مولانا ممتاز علی صاحب
ممبئ – البقیع آرگنائزیشن شکاگو امریکا کی جانب سے زوم کے ذریعے بقیع کی تحریک کو مضبوط کرنے کے لیے ایک انٹرنیشنل کانفرنس عالی جناب مولانا ممتاز علی صاحب قبلہ کی صدارت میں منعقد ہوئی جس میں ملک و بیرون ممالک کے موقر علما نے شرکت فرمائی ۔
کانفرنس کا آغاز کرتے ہوئے مفسر قرآن و بقیع آرگنائزیشن کے روحِ رواں مولانا سید محبوب مھدی عابدی نجفی نے اپنی نہایت ہی پر مغز تقریر کے دوران فرمایا کہ میں جب بھی جنت البقیع جاتا ہوں اور وہاں آل رسول کی ٹوٹی ہوئی قبروں کو دیکھتا ہوں تو دل تڑپ جاتا ہے اور حالت غیر ہو جاتی ہے ، سچائی تو یہ ہے کہ اس مغموم کیفیت کو الفاظ کے سانچے میں بھی ڈھالا نہیں جا سکتا ہے ۔ آج ایک بار پھر ہم کھل کر اعلان کر رہے ہیں کہ جب تک مدفونین و معصومین بقیع کا روضہ تعمیر نہیں ہو جاتا ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔
شیعہ کالج لکھنو کے مینیجر اور آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے رکن اور معروف سماجی کارکن جناب عباس مرتضیٰ شمسی نے اپنی دلکش تقریر میں مولانا محبوب مھدی صاحب کو مخاطب کرکے فرمایا کہ یہ آپ لوگوں کی جہد مسلسل کا نتیجہ تھا جو شہر بنارس میں ظاہر ہوا یہاں کے مومنین نے علمائے بنارس خاص کر مولانا سید شمیم الحسن صاحب قبلہ کی سرپرستی میں بقیع کی تعمیر کے لئے تاریخ ساز احتجاج کیا یہ ایک حقیقت ہے کہ جنت البقیع کے لیے ایسا احتجاج بنارس کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا تھا میں انشاءاللہ ہندوستان کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی سے مل کر اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ان سے کہوں گا ۔
ہندوستان کے جلیل القدر عالم اور استاد عالی جناب مولانا ممتاز علی صاحب قبلہ نے اپنی مختصر مگر جامع تقریر میں فرمایا کہ جنت البقیع کا مسئلہ ہمارے لیے بہت ہی اہم ہے اور بقیع کے روضوں کو منہدم کرنے کے بعد سے ہی احتجاج کا سلسلہ شروع ہے لیکن یہ حقیقت ہے کہ البقیع آرگنائزیشن شکاگو امریکا نے اس تحریک کو مضبوط کیا ہے مولانا محبوب مھدی عابدی اور مولانا اسلم رضوی کی محنت سے یہ تحریک گھر گھر پہنچ گئی ہے آپ نے دنیا کے تمام مومنین کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ بقیع کے لیے جو آنسو بہے ہیں وہ ضرور رنگ لائیں گے ۔
امریکا سے ایک فعال اور معتبر عالم دین مولانا سید رضوان رضوی نے امام زین العابدین علیہ السلام کی عظمت و فضیلت کو قرآن کریم سے ثابت کیا اور فرمایا کہ بقیع کی پاکیزہ تحریک ایسی ہے کہ اس میں سب کو آگے آنا ہوگا اگر کوئی یہ سوچے کہ کچھ لوگ تو اس میں کام کر رہے ہیں تو اس میں ہماری کیا ضرورت ہے یہ صحیح نہیں ہے آپ نے مولانا محبوب مھدی عابدی کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ آپ کی اس تحریک میں ہم اپنی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں ۔
ساؤتھ انڈیا آندھرا پردیش کے نہایت فعال عالم دین اور بہترین خطیب عالی جناب مولانا مرزا علی اکبر کربلائی نے اپنی خوبصورت تقریر کے دوران فرمایا کہ جس طرح سے حجر اسود اور کعبہ لائق احترام ہے اسی طرح سے ائمہ بقیع کی قبریں بھی محترم ہیں بقیع کے روضوں کو منہدم کرنا آل سعود کے لیے کسی طرح سے بھی قابلِ توجیہ نہیں ہے عاشور کے دن میں کربلا میں تھا اور میں نے مولی کی ضریح مبارک کی جالی پکڑ کر یہ دعا کی ہے کہ مولی ایسے اسباب فراہم ہوں کہ بقیع میں خوبصورت روضہ تعمیر ہو جائے ۔
حسب دستور آخری مقرر کی حیثیت سے مولانا اسلم رضوی پونا نے کہا کہ جنت البقیع کی تعمیر نو کی تحریک فقط سو سال کا انتظار نہیں کر رہی تھی کہ جب سو سال انہدام کو مکمل ہوں گے تو پوری دنیا میں تاریخ ساز احتجاج ہوگا بلکہ سچائی تو یہ ہے کہ جیسے جیسے وقت گزرتا جائے گا اس تحریک کی شدت میں اضافہ ہوتا جائے گا ۔ مولانا اسلم رضوی نے کہا کہ آئندہ ماہ بھی اس سلسلے میں البقیع آرگنائزیشن کی جانب سے مولانا محبوب مھدی صاحب کی نظارت میں ایک انٹرنیشنل کانفرنس منعقد ہوگی جو اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ جب تک بقیع میں روضے تعمیر نہیں ہوں گے ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔
کانفرنس کی نظامت کے فرائض ایس این این چینل کے ایڈیٹر ان چیف مولانا علی عباس وفا نے نہایت ہی خوش اسلوبی سے انجام دیے اور ایڈیٹنگ عباس علوی نے کی۔
یہ خوبصورت پروگرام ایس این این چینل ممبئی ، امام عصر آفیشیل چینل اورنگ آباد ، یو ٹی وی نیٹ ورک حیدر آباد ، حیدر ٹی وی کینیڈا سے براہ راست نشر کیا گیا اور پوری دنیا میں دیکھا گیا
آخر میں البقیع آرگنائزیشن کے روحِ رواں مولانا سید محبوب مھدی عابدی نجفی نے تمام علمائے کرام و ناظرین ذوی الاحترام اور ان چینلوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس کانفرنس کو دنیا تک پہنچایا